لائیو: سینکڑوں شہید، ہزاروں زخمی اور لاپتہ؛ تاریخ کا سیاہ دن

اہم نکات

  • پولیس آپریشن کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے فیض آباد کی بجائے لاہور سے اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کر دیا
  • منگل کو پولیس کے جامعہ مسجد رحمۃ اللعالمین پر آپریشن میں تحریک لبیک پاکستان کے دو کارکنان شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے
  • فیض آباد سے امریکی سفارتخانے کب جانب مارچ کے اعلان کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے خلاف بدترین کریک ڈاون جاری
  • نائب امیر پیر سید ظہیر الحسن شاہ صاحب کو منگل کے روز گرفتار کر لیا گیا تھا

تازہ ترین


بدھ 15 اکتوبر 12:48 صبح

یہ صحفہ مزید اپڈیٹ نہیں کیا جارہا



بدھ 15 اکتوبر 12:46 صبح

لبیک الاقصی مارچ: جب رپورٹ کرنے کو الفاظ ختم ہو گئے


پیر 13 اکتوبر کی تاریکی میں، رینجرز، پنجاب پولیس، اسلام آباد پولیس، ڈولفن فورس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری نے الاقصیٰ مارچ کے نہتے شرکاء کے خلاف ریاستی ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال کیا۔ بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے ہزاروں گولیاں اور آنسو گیس کے شیل مارے گئے۔ جدید دور میں اپنے شہریوں کے خلاف ریاست کی طرف سے طاقت کا بدترین استعمال کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں سینکڑوں شرکاء شہید ہو گئے، ہزاروں کی تعداد میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے اور بڑی تعداد میں شرکاء لاپتہ ہیں۔ حکومت ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی، ان کے بھائی حافظ انس رضوی اور مجلس شوری کے ارکان کے بارے میں بھی معلومات نہیں دے رہی۔ نہ تو شہداء کی میتیں ان کے لواحقین کے حوالے کی جارہی ہیں اور نہ ہی زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور نہ ہی مناسب علاج، جس کے سبب ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔


پیر 13 اکتوبر 05:54 صبح

مرکزی کنٹینر گھیرے میں، سڑک پر شہدا کی لاشیں، تحریک کی ملک گیر احتجاج کی اپیل



پیر 13 اکتوبر 05:02 صبح

بہت سی شہادتوں کا خدشہ


دونوں اطراف سے فورسز بکتر بند گاڑیوں سے فائرنگ کرتی ہوئی آگے بڑھ رہی ہیں۔ بہت سے شرکاء زخمی ہوچکے ہیں اور شہادتوں کا خدشہ ہے۔


پیر 13 اکتوبر 04:03 صبح

مریدکے میں بدترین آپریشن جاری، پوری قوم باہر نکلے


فورسز کی جانب سے صبح پونے چار بجے سے بدترین شیلنگ، زہریلی گیس اور سٹریٹ فائرنگ جاری۔  مرکزی کنٹینر سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ تمام پاکستانی باہر نکل آئیں۔ جو قریبی علاقوں کے افراد ہیں وہ مریدکے پہنچیں اور باقی اپنے اپنے شہروں میں احتجاج شروع کر دین۔ ملک کو انارکی کی طرف کون لے کے جانا چاہتا ہے۔ مرکزی کنٹینر پر سیدھی فائرنگ کی جارہی ہے۔


پیر 13 اکتوبر 02:03 صبح

مرکزی کنٹینر سے اعلان، تمام شرکاء الرٹ ہو جائیں


مرکزی کنٹینر سےابھی اعلان کیا گیا ہے کہ سبھی لوگ ہوشیار ہوجائیں اور سوئے ہوئے شرکاء کو بھی جگائیں۔ قبل ازیں اطلاعات تھیں کہ ممکنہ طور پر فورسز صبح 2 بجے دھرنے پر حملہ کر سکتی ہیں۔


پیر 13 اکتوبر 12:41 صبح

ہزاروں کی تعداد میں رینجرز، پولیس اور ایف سی نے مریدکے مارچ کو گھیر لیا، گرینڈ آپریشن متوقع


مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہزاروں پنجاب رینجرز، پنجاب پولیس، اسلام آباد پولیس اور ایف سی کے اہلکار مریدکے پہنچ چکے ہیں، جہاں انہوں نے تحریک لبیک پاکستان کے لبیک الاقصی مارچ کو گھیر لیا ہے۔ ایک بہت بڑا آپریشن ابھی متوقع ہے۔ تحریک لبیک نے اپنے کارکنوں اور عوام الناس سے درخواست کی ہے کہ وہ فوراً مریدکے پہنچیں۔


اتوار 12 اکتوبر 10:58 شام

مذاکرات کے لئے کسی نے رابطہ نہیں کیا، حافظ سعد حسین رضوی نے حکومتی جھوٹ کی حقیقت بیان کردی


حافظ سعد حسین رضوی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 اکتوبر کو کارکن محمد طلحہ شہید ہوئے کیونکہ انہیں بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی گئی۔ اسی دن بابا صداقت علی اور سید حشمت کو سیدھی فائرنگ سے شہید کر دیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کئی دیگر زخمی کارکنان کو اسپتال منتقل کیا گیا، مگر ان کی کوئی اطلاع نہیں مل رہی۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ مارچ کے آغاز سے قبل ہی کارکنوں کو شہید کیا جا رہا ہے، گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے اور اہل خانہ کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ مدارس پر دھاوا بولا جا رہا ہے اور فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تک 9 ذمہ داران کے گھروں کو مسمار کیا جا چکا ہے اور ہمارا واحد جرم صرف یہ ہے کہ ہم فلسطین سے محبت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے دنیا بھر میں غیر مسلم کمیونٹیز کی طرف سے فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں کا ذکر کیا اور شکر گزار ہوئے کہ پاکستان میں امتِ محمدیہ کے لوگ بھی اس تحریک کا حصہ بنے ہیں۔ حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ آج لاہور اور غزہ ایک ہی صف میں کھڑے ہیں اور دونوں جگہوں کے نوجوان القدس کے لیے شہید ہو رہے ہیں۔

حافظ سعد حسین رضوی نے واضح کیا کہ ہمارا قصور صرف یہ ہے کہ ہم غزہ کے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ظلم پر آمادہ ہیں، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ظلم برداشت کریں گے، لیکن فلسطین کے حق میں اپنی یکجہتی سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

انہوں نے عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں بات کرنے والوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اقوامِ متحدہ میں کوئی فلسطین کے حق میں آواز اٹھاتا ہے تو اسے چیمپئن تسلیم کیا جاتا ہے، لیکن جب ہم بات کرتے ہیں تو ہمیں ظلم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حافظ سعد حسین رضوی نے دو ریاستی حل کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ دراصل فلسطین کے مسئلے پر بات کرنے والوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرنے کی سازش ہے۔

حافظ سعد حسین رضوی نے مزید کہا کہ ہمارے نائب امیر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا، لیکن ہم نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ 8 اکتوبر کو تحریک لبیک کے مرکز پر حملہ کیا گیا اور کئی کارکنان شہید ہو گئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک لوگ اپنے گھروں میں بیٹھے رہیں گے، وہ مزاحمت کریں گے، کیونکہ جو گھر میں بیٹھے گولی کھائے گا، وہ مزاحمت ضرور کرے گا۔

انہوں نے اس بات کا ذکر بھی کیا کہ زخمیوں کی تعداد 100 سے زائد ہے، جبکہ لاشوں کو چھین کر غائب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنے مارچ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی کے خلاف نہیں بلکہ اسرائیل کے خلاف ہے، اور یہ سوال اٹھایا کہ اسلام آباد میں فلسطین کے حق میں مارچ کیوں نہیں کیا جا سکتا۔ حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ ہم نے نومبر میں اسلام آباد میں سب سے پہلا فلسطین مارچ کیا تھا اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے ملک گیر مہم چلائی تھی۔

انہوں نے فلسطین کے لیے اپنے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بڑی عید پر ہم نے غزہ میں قربانی اور امداد کا انتظام کیا تھا، اور شہداء کے ایصالِ ثواب کے لیے محافل منعقد کی تھیں۔ حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ محمد عربی ﷺ کے غلاموں کی قربانیاں منافق اور مسلمان کی پہچان کروا دیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ لبیک پاکستان نے دنیا بھر میں "بنیان المرصوص" کے بیانیے کو مضبوط کیا اور ہمیشہ امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے قربانیاں پیش کیں۔

حافظ سعد حسین رضوی نے فلسطین کے حق میں عالمی سطح پر ہونے والے مظاہروں کی تعریف کی اور کہا کہ مسلمانوں کے علاوہ دیگر کمیونٹیز بھی ہمارے احتجاج میں شریک ہو رہی ہیں۔ انہوں نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے بیرونی ممالک کے دورے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے عمل سے آپ کے اعمال صاف ظاہر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ والوں پر "میڈ اِن اسرائیل" گولیاں چل رہی ہیں، اور ہم پر "میڈ اِن پاکستان" گولیاں چلائی جا رہی ہیں۔

آخر میں، حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے والے سبھی افراد کو خراجِ تحسین پیش کیا، بشمول عیسائی اور دیگر کمیونٹیز، جنہوں نے ہمارے احتجاج میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔


اتوار 12 اکتوبر 10:30 شام

درجنوں مدارس و مساجد سیل، قائدین تحریک لبیک کے گھر مسمار، جامعہ نظامیہ لاہور پولیس کا چھاپہ


ملک بھر میں درجنوں مدارس کو حکومت نے سیل کر دیا ہے جبکہ ریاستی مشینری نے ٹی ایل پی کے اہم رہنماؤں بشمول علامہ سید احمد شاہ بخاری اور علامہ فاروق الحسن کے گھر مسمار کر دیےں۔ اس کے علاوہ ٹی ایل پی کے رہنماؤں یا علماء کی بہت سی دیگر جائیدادیں بھی حکومت نے سیل کر دی ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پنجاب پولیس نے ابھی جامعہ نظامیہ لاہور پر چھاپہ مارا ہے۔


اتوار 12 اکتوبر 09:08 شام

کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، حافظ سعد حسین رضوی کے مطابق حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں


ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کسی کے گھر آئیں گے اور اس پر گولی چلائیں گے تو سامنے سے یقیناً مزاحمت ہوگی۔ وہ الاقصیٰ مارچ کے آغاز سے دو روز قبل جامع مسجد رحمت اللعالمین میں ریاستی مشینری کے وحشیانہ استعمال کا حوالہ دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے مارچ کا اعلان کیا اور شروع کیا تو ان (ٹی ایل پی) کا کوئی مطالبہ نہیں تھا اور یہ صرف یکجہتی فلسطین مارچ تھا۔ حافظ سعد حسین رضوی کا کہنا ہے کہ "لیکن انہوں نے نے سیدھی گولیاں چلائیں اور ہمارے بہت سے لوگ شہید ہو گئے۔" انہوں نے میڈیا کو گولیوں کے خول اور آنسو گیس کے شیل دکھائے۔ مذاکرات کے بارے میں حافظ سعد حسین رضوی نے واضح کیا کہ حکومت کی طرف سے کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا اور انہیں مذاکرات شروع کرنے کے لیے لانگ مارچ کو روکنے کا کہا گیا جو انہوں نے کیا۔ "لیکن ابھی تک، حکومت کی طرف سے کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا،" حافظ سعد حسین رضوی نے آگاہ کیا کہ حکومت اس معاملے کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔


اتوار 12 اکتوبر 05:21 شام

تحریک لبیک کا کارکنان کو جلد از جلد مریدکے پہنچنے کی ہدایت، مارچ کو چاروں طرف سے گھیر لیا گیا


تحریک لبیک پاکستان نے عوام الناس اور کارکنان سے جلد از جلد مریدکے پہنچنے کی درخواست کی ہے۔ مارچ کے مریدکے سے نکلتے ہی اسے چاروں طرف سے گھیرا جا رہا ہے۔


اتوار 12 اکتوبر 05:09 شام

الاقصی مارچ مریدکے سے روانہ، رینجرز کی بھاری نفری کا سامنا


جیسے ہی الاقصیٰ مارچ مریدکے سے روانہ ہوا، رینجرز کی بھاری نفری آگے چند میٹر کے فاصلے پر تعینات کردی گئی۔


اتوار 12 اکتوبر 05:05 شام

کل کے مذاکراتی سیشن کے بعد سے ابھی تک ہم سے حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا: تحریک لبیک پاکستان


تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے وضاحت کی ہے کہ ٹی ایل پی کل کے مذاکرات کے بعد حکومت کے جواب کا انتظار کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے الاقصی مارچ کو مریدکے میں روک دیا، حکومت کے جواب کا انتظار کیا لیکن اس کے بعد کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ ٹی ایل پی کا کہنا ہے کہ "ہم پاکستانی عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ حکومت نے مارچ سے پہلے بھی یہی رویہ رکھا، کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا،"


اتوار 12 اکتوبر 04:35 شام

اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک اور حکومت میں مذاکرات ناکام


غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان گزشتہ رات سے جاری مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں جس کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے مارچ مریدکے سے اسلام آباد کی جانب شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب حکومت نے مزید نیم فوجی دستے پنجاب میں تعینات کر دئیے ہیں۔


اتوار 12 اکتوبر 10:12 صبح

لبیک الاقصی مارچ جلنے کے لئے تیار


لبیک الاقصی مارچ نماز فجر کے بعد تلاوت کلام پاک اورناشتہ کرنے کے بعد اب چلنے کے لئے تیار ہے۔ قائدین کی آمد شروع ہوگئی ہے۔ کارکنان بلکل تیار ہیں۔ قافلہ مریدکے سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوگا۔ مریدکے سے تقریبا 10 کلومیٹر آگے سادھوکے کے مقام پر حکومت نے گہری اور چوڑی خندقیں کھود رکھی ہیں اور کنٹینرز کی کئی تہیں لگا کر سڑک بلاک کر رکھی ہے۔ رکاوٹوں کے پیچھے پنجاب پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ ممکنہ طور پر لبیک الاقصی مارچ آج شام تک چن دا قلعہ گجرانوالہ پہنچ کر رات وہاں بسر کریگا۔ تاہم انتظامیہ نے چن دا قلعہ کے مقام پر بھی اسی طرح خندقیں اور رکاوٹیں لگا رکھی ہیں۔


اتوار 12 اکتوبر 02:10 صبح

تحریک لبیک کی حکومت سے ساتھ مذاکراتی عمل میں جانے کی تصدیق



ہفتہ 11 اکتوبر 11:59 شام

الاقصی مارچ کے دوسرے دن کی مختصر روداد


  • الاقصیٰ مارچ شاہدرہ فلائی اوور پر رات گزارنے کے لیے ٹھہرا۔
  • آزادی چوک پر رینجرز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے بزرگ شہری کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
  • صبح 2:00 بجے، رینجرز نے آنسو گیس کے سینکڑوں شیل، سیدھی گولیاں اور تیزابی پانی پھینکتے ہوئے ایک بڑا آپریشن شروع کیا۔
  • آپریشن 2 گھنٹے سے زائد جاری رہا جس کے بعد شرکاء فورسز کو پیچھے بتی چوک دھکیلنے میں کامیاب ہوگئے۔ چند کارکن گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔
  • صبح تقریباً 5:00 بجے بھاری نفری نے جامع مسجد رحمت اللعالمین پر چھاپہ مارا اور حافظ سعد حسین رضوی کے اہل خانہ بشمول ان کی والدہ، بیوی، بہنوں اور بیٹیوں کو گرفتار کرلیا۔
  • صبح 7 بجے رینجرز نے شاہدرہ فلائی اوور پر ایک اور بڑا آپریشن شروع کیا۔ رینجرز کی فائرنگ سے کئی کارکنان شہید اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے
  • ٹی ایل پی نے رینجرز کے آپریشن کے درمیان اپنا سفر دوبارہ شروع کیا۔
  • اسے مریدکے کے قریب دیگ نالہ پر رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جہاں رینجرز اور پولیس نے ایک اور آپریشن کی کوشش کی۔
  • ٹی ایل پی کا مارچ مریدکے پہنچا جہاں رات گزارنے کا فیصلہ کیا۔

اتوار 12 اکتوبر 12:38 صبح

حافظ سعد حسین رضوی کی خواتین اہلخانہ رہا


مصدقہ اطلاعات کے مطابق حافظ سعد حسین رضوی کے اہل خانہ بشمول ان کی والدہ، اہلیہ، بیٹی، بہنوں اور مدرسے کی طالبات کو رہا کر دیا گیا ہے۔ ان کو پولیس کی بھاری نفری نے جامع مسجد رحمت اللعالمین میں صبح چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔ ٹی ایل پی کے وکلاء نے اب تصدیق کی ہے کہ رہائی کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور خاندان اپنے گھر جا رہا ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 08:52 شام

رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری مریدکے پہنچ گئی


ٹی ایل پی کا الاقصیٰ مارچ مریدکے میں رات کا قیام تھا۔ ابھی کنٹینر سے اعلان ہوا ہے کہ مریدکے میں بھاری نفری پہنچ چکی ہے اور اب آپریشن ہونے والا ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 05:43 شام

بدترین آپریشنز کے بعد تحریک لبیک کہ الاقصی مارچ رکاوٹیں عبور کرتا ہوا راوی ریان سے آگے نکل گیا


کل رات سے، الاقصیٰ مارچ کے شرکاء کو مسلسل آنسو گیس کی شیلنگ اور سیدھی گولیوں کا سامنا ہے، جس سے شہداء کی تعداد 5 سے بڑھ کر 25 ہوگئی ہے۔ شاہدرہ میں رینجرز نے دو آپریشن کیے یعنی صبح 2 بجے سے صبح 4 بجے تک اور صبح 7 بجے تک۔ صبح 7:00 بجے حملے کو پسپا کرنے کے بعد، الاقصیٰ مارچ نے اسلام آباد کے لیے اپنا سفر دوبارہ شروع کیا۔ راوی ریان کے قریب دیگ نالہ پر اسے رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری اور ناکہ بندی کا سامنا کرنا پڑا جس میں مزید چند گھنٹے لگے۔ اب، شرکاء راوی ریان سے گزر چکے ہیں اور مریدکے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔


ہفتہ 11 اکتوبر 08:56 صبح

لبیک الاقصی مارچ شاہدرہ سے روانہ، سامنے سے رینجرز کی شدید شیلنگ اور فائرنگ


ٹی ایل پی کے لبیک الاقصیٰ مارچ نے شاہدرہ چوک سے اسلام آباد کی طرف اپنا سفر دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ تاہم، اسے مریدکے کی جانب رینجرز کی جانب سے شدید آنسو گیس کی شیلنگ اور سیدھی گولیوں کا سامنا ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 07:22 صبح

شاہدرہ کے مقام پر آپریشن دوبارہ شروع



ہفتہ 11 اکتوبر 05:32 صبح

اخلاقیات کا جنازہ، پولیس اور رینجرز نے حافظ سعد حسین رضوی کی خواتین اہلخانہ کو گرفتار کر لیا


یہ غیر انسانی سلوک کی بدترین مثال ہے اور اس حقیقت کو جانتے ہوئے کہ خاندان کے دونوں مرد افراد (حافظ سعد اور حافظ انس حسین رضوی) الاقصیٰ مارچ کے ساتھ ہیں، پنجاب پولیس اور رینجرز نے جامع مسجد رحمت اللعالمین پر چھاپہ مار کر علامہ سعد حسین کی اہلیہ، والدہ اور بہنوں سمیت تمام خواتین ارکان کو گرفتار کر لیا۔


ہفتہ 11 اکتوبر 05:12 صبح

حافظ سعد رضوی کے اہلخانہ کو گرفتار کرنے پنجاب پولیس جامع مسجد رحمۃ اللعالمین پہنچ گئی


پنجاب پولیس کی بھاری نفری اس وقت جامع رحمۃ اللعالمین پہنچ گئی ہے جہاں ملحقہ گھر سے حافظ سعد حسین رضوی کی اہلیہ، والدہ اور بہنوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے تمام کارکنان جو لاہور میں موجود ہیں، جلد از جلد مرکز پہنچیں۔


ہفتہ 11 اکتوبر 05:12 صبح

حافظ سعد رضوی کے اہلخانہ کو گرفتار کرنے پنجاب پولیس جامع مسجد رحمۃ اللعالمین پہنچ گئی


پنجاب پولیس کی بھاری نفری اس وقت جامع رحمۃ اللعالمین پہنچ گئی ہے جہاں ملحقہ گھر سے حافظ سعد حسین رضوی کی اہلیہ، والدہ اور بہنوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کے تمام کارکنان جو لاہور میں موجود ہیں، جلد از جلد مرکز پہنچیں۔


ہفتہ 11 اکتوبر 04:11 صبح

مارچ کے شرکاء نے رینجرز کو راوی پل سے بھی پیچھے دھکیل دیا


تحریک لبیک پاکستان کے الاقصی مارچ کے شرکاء نے دو گھنٹے سے زائد سے جاری رینجرز کے آپریشن کے بعد رینجرز کو اب پیچھے کی جانب دھکیل دیا ہے۔ اس سے پہلے ہم نے رپورٹ کیا تھا کہ رینجرز کو راوی کے پل تک دھکیل دیا گیا تھا لیکن وہ وہاں سے بھی سیدھی فائرنگ کررہے تھے۔ مارچ کے دلیر شرکاء کی جانب سے گولیوں کی بوچھاڑ میں ان کا پیچھا کیا گيا اور اس وقت مارچ کے شرکاء راوی پل پر بھی موجود ہیں جبکہ اصل قافلہ شاہدرہ چوک میں ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 03:58 صبح

رینجرز کو واپس دھکیل دیا، راوی پل سے فائرنگ


تحریک لبیک پاکستان کے لبیک الاقصی مارچ کے شرکاء نے رینجرز کو پیچھے دھکیل دیا ہے جو اب دوبارہ دریائے راوی کے پل پر جا چکی ہے۔ تاہم رینجرز ابھی بھی راوی کے پل سے فائرنگ کر رہی ہے جو شاہدرہ چوک سے تقریبا 500 میٹر دور ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 03:38 صبح

شاہدرہ آپریشن تاحال جاری، لاہور اور گردونواح کے لوگ جلد از جلد شاہدرہ پہنچیں


تحریک لبیک کے الاقصیٰ مارچ پر شاہدرہ فلائی اوور کے مقام پر شب 2 بجے شروع ہونے والا پولیس اور رینجرز کا بدترین آپریشن ابھی تک جاری ہے۔ مارچ کے شرکاء کو زبردست آنسو گیس کی شیلنگ، تیزابی پانی اور سیدھی گولیوں کا سامنا ہے۔ کئی لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ لاہور اور قریبی علاقوں میں رہنے والے تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ جلد از جلد شاہدرہ فلائی اوور پہنچ جائیں۔


ہفتہ 11 اکتوبر 03:00 صبح

شاہدرہ حالات کشیدہ: تحریک لبیک کا شہریوں اور کارکنان سے شاہدرہ فلائی اوور پہنچنے کی درخواست


پولیس اور رینجرز کی جانب سے بدترین شیلنگ، تیزاب کا پانی پھینکنے اور اب فائرنگ کے سلسلے کے بعد شاہدرہ کے حالات بہت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کارکنان اور شاہدرہ اور قریبی علاقوں کی عوام کو جلد از جلد شاہدرہ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 02:10 صبح

لبیک الاقصی مارچ پر پولیس اور رینجرز کا حملہ شروع


تحریک لبیک پاکستان کے الاقصی مارچ پر پولیس اور رینجرز کی جانب سے پھر ایک آپریشن شروع کر دیا گیا ہے جسمیں آنسو گیس اور فائرنگ کی جارہی ہے۔ پولیس اور رینجرز کی جانب سے شرکاء پر تیزاب بھی پھینکا جارہا ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 02:06 صبح

شاہدرہ میں بجلی مکمل بند، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی


اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری ٹی ایل پی کے الاقصیٰ مارچ کے قریب پہنچ گئی ہے اور شاہدرہ میں بلیک آؤٹ دیکھا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں، ہم نے اطلاع دی تھی کہ علاقے میں سیلولر سروسز معطل کر دی گئی ہیں اور اب پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تحریک لبیک کے الاقصیٰ مارچ کے قریب پہنچ گئی ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے اپنے کارکنوں کو جلد از جلد شاہدرہ فلائی اوور پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔


ہفتہ 11 اکتوبر 01:57 صبح

علاقہ میں موبائل سروسز معطل، آپریشن کا خدشہ


اطلاعات کے مطابق شاہدرہ اور گرد و نواح کے علاقے میں جہاں تحریک لبیک پاکستان کا الاقصی مارچ موجود ہے، موبائل سروسز کی بندش ہو رہی ہے جس کے سبب مارچ کے شرکاء موبائل سروس اور انٹرنیٹ کے رابطے سے کٹ رہے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پولیس اور رینجرز کوئی بڑا آپریشن کرنے جارہی ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری اس وقت راوی پل پر جمع ہو چکی ہے۔ شاہدہ پل، جہاں اس وقت تحریک لبیک پاکستان کا لبیک الاقصی مارچ موجود ہے، پہ موجود تمام سٹریٹ لائٹس حکومت کی جانب سے بند کر دی گئی ہیں۔


جمعہ 10 اکتوبر 11:42 شام

الاقصی مارچ کے پہلے دن کی مختصر روداد


  • ٹی ایل پی نے اپنے ابتدائی اعلان میں تبدیلی کرتے ہوئے لبیک الاقصی مارچ سہ پہر 3 بجے جامع مسجد رحمت اللعالمین سے شروع کرنے کا اعلان کیا
  • عین نماز جمعہ کے وقت پولیس اور رینجرز نے کارکنوں پر آنسو گیس کے گولے داغے اور گولیاں چلائیں جس سے کم از کم ایک شہادت ہوئی
  • تحریک لبیک پاکستان نے پولیس کے وحشیانہ حملے کے درمیان نماز جمعہ کے بعد 3 بجے اپنا مارچ شروع کیا۔ 
  • الاقصیٰ مارچ شام چھ بجے کے قریب آزادی چوک لاہور پہنچا اور رات وہیں گزارنے کا فیصلہ کیا۔
  • رینجرز نے ایک بڑا آپریشن کیا جس کے نتیجے میں مزید  افراد زخمی ہوئے اور شہادتوں کی تصدیق ہوئی (تعداد کی تصدیق ابھی باقی ہے)
  • ٹی ایل پی نے اپنا مارچ دوبارہ شروع کرنے اور شاہدرہ فلائی اوور پر رات گزارنے کا فیصلہ کیا۔
  • آنسو گیس کی شیلنگ اور وقفے وقفے سے فائرنگ کے درمیان ٹی ایل پی کا مارچ شاہدرہ فلائی اوور پہنچا جہاں وہ رات گزار رہے ہیں۔ تاہم، یہ توقع ہے کہ پولیس اور رینجرز وہاں مزید کارروائیوں کی کوشش کر سکتے ہیں۔

جمعہ 10 اکتوبر 09:54 شام

تحریک لبیک کا الاقصی مارچ شاہدرہ پہنچ گیا، رات یہیں بسر کی جائیگی


تحریک لبیک پاکستان کا لبیک الاقصی مارچ شاہدرہ پہنچ گيا جہاں اب یہ رات بسر کرے گا۔


جمعہ 10 اکتوبر 09:34 شام

راوی کے پل پر شیلنگ دوبارہ شروع


تحریک لبیک کا الاقصی مارچ دریائے راوی کے پل پر پہنچنے پر شیلنگ ایک دفعہ دوبارہ شدید شیلنگ اور فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے


جمعہ 10 اکتوبر 09:20 شام

لبیک الاقصی مارچ راوی پل پر پہنچ گيا، مزید شہادتوں کا خدشہ



جمعہ 10 اکتوبر 08:40 شام

آزادی چوک پر پولیس اور رینجرز کا مارچ پہ شدید حملہ


آزادی چوک پر رات بسر کرنے کے فیصلے کے بعد جب الاقصی مارچ کے شرکاء آرام کررہے تھے تو رینجرز اور پولیس نے دونوں جانب سے حملہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی ہو گئے ہیں اور مزید شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔


جمعہ 10 اکتوبر 06:35 شام

قائدین کے حکم پر مینار پاکستان پر الاقصی مارچ کا پڑاو


قائدین کی ہدایت پر الاقصیٰ مارچ کو ابھی مینار پاکستان پر روک دیا گیا ہے۔ اسی دوران پولیس نے بتی چوک لاہور میں مارچ کی فرنٹ لائن کو نشانہ بناتے ہوئے آنسو گیس کے گولے داغنے شروع کر دیئے۔


جمعہ 10 اکتوبر 04:39 شام

الاقصی مارچ داتا دربار پہنچ گيا



جمعہ 10 اکتوبر 04:07 شام

قافلہ عشق و مستی چوبرجی سٹیشن پہنچ گیا


قافلہ عشق و مستی چوبرجی چوک پہنچ گيا۔ ایم اے او کالج یہاں سے تقریبا 2 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔


جمعہ 10 اکتوبر 03:43 شام

قافلہ عشق و مستی سمن آباد سٹیشن پہنچ گیا


قافلہ عشق و مستی رکاوٹیں عبور کرتا ہوا ابھی سمن آباد میٹرو سٹیشن پہنچ چکا ہے۔ تاہم قافلہ ابھی ایم اے او کالج سے کافی فاصلے پر موجود ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2021 میں ایم اے او کے مقام پر میٹرو ٹرین اور میٹرو بس کی لائنز کا سٹریٹجک فائدہ اٹھاتے ہوئے پولیس نے بدترین آپریشن کیا تھا جس کے نتیجے میں کئی شہادتیں بھی ہو گئی تھیں۔


جمعہ 10 اکتوبر 03:11 شام

ٹی ایل پی مارچ جامعہ مسجد رحمۃ اللعالمین سے روانہ، حکومت کا شیلنگ اور گولیوں کا بے دریغ استعمال


تحریک لبیک پاکستان کا مارچ نماز جمعہ کے بعد مرکز جامع مسجد رحمۃ اللعالمین سے اسلام آباد کے لئے نکل چکا ہے جس پر پنجاب حکومت کی بربریت جاری ہے۔ حکومت کی طرف سے آنسو گیس شیلنگ ، گرنیڈز اور گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے۔


جمعہ 10 اکتوبر 01:46 شام

"نماز جمعہ کے بعد اللہ اور اس کے رسول کی مدد سے امریکی سفارتخانہ کے لئے روانہ ہونگے" حافظ سعد رضوی کا خطبہ جمعہ


حافظ سعد رضوی نے خطبہ جمعہ میں با ضابطہ طور پر اعلان کر دیا کہ نماز جمعہ کے بعد وہ (تحریک لبیک پاکستان) جامعہ مسجد رحمۃ اللعالمین سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہونگے۔


جمعہ 10 اکتوبر 01:39 شام

"احتجاج پر نظر رکھے ہوئے ہیں" امریکی سفارتخانہ


ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے ٹویٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ 10 اکتوبر کی احتجاجی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔


جمعہ 10 اکتوبر 01:07 شام

پولیس اور رینجرز کا نماز جمعہ سے پہلے حملہ، نماز جمعہ نہیں ہونے دی جارہی


پنجاب پولیس اور رینجرز نے جمعہ کی نماز کے اجتماع کو روکنے کی کوشش میں جامع مسجد رحمت اللعالمین میں جمع ہونے والے لوگوں پر "حملہ" کیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے (LEAs) بے دردی سے آنسو گیس کے شیل، دستی بم اور گولیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔


جمعہ 10 اکتوبر 05:14 صبح

آئندہ کے لائحہ عمل کے متعلق پریس کانفرنس جلد متوقع، حافظ سعد رضوی خطاب کریں گے



جمعرات 09 اکتوبر 10:12 شام

تحریک لبیک کا وزیر مملکت برائے داخلہ کے جھوٹ کا جواب، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو لکھا گیا خط منظر عام پر


اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈلر پر ایک پوسٹ میں، ٹی ایل پی نے اپنا ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد کولکھا گیا خط دکھایا ہے جس میں مارچ کے لیے سیکیورٹی کی درخواست کی گئی ہے۔ یہ خط وزیر داخلہ برائے مملکت کے دعویٰ کے بعد منظر عام پر آیا ہے کہ ٹی ایل پی نے حکومت کو مارچ کے بارے میں آگاہ نہیں کیا تھا کہ وہ ایس او پیز کو پورا نہیں کر رہے ہیں۔ تاہم، ٹی ایل پی کی طرف سے دکھائے گئے خط پر ڈی سی اسلام آباد کی مہر بھی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹی ایل پی نے پہلے ہی حکومت کو اپنے مارچ کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔

 


جمعرات 09 اکتوبر 08:44 شام

وکلا تنظیموں، نامور صحافیوں، سیاستدانوں اور سول سوسائٹی کی تحریک لبیک پہ ظلم و ستم کی مذمت


کراچی بار ایسوسی ایشن، لاہور بار ایسوسی ایشن اور دیگر کئی بار ایسوسی ایشنز سمیت ملک بھر کی وکلاء تنظیموں نے تحریک لبیک پر حملے کی مذمت کی ہے۔ بہت سے دوسرے مشہور صحافیوں جیسے حامد میر، عارف حامد بھٹی اور صابر شاکر نے بھی ٹی ایل پی کے کارکنوں پر وحشیانہ طاقت کے استعمال پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مفتی منیب الرحمان، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، سراج الحق، جمعیت علمائے اسلام اور دیگر جماعتوں کے بہت سے سیاستدانوں نے بھی حکومت کو اس کے پاگل پن پر تنقید کا نشانہ بنایا۔


جمعرات 09 اکتوبر 08:16 شام

"ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ ہمارے بندے کیوں مارے؟" تحریک لبیک پاکستان کی پریس کانفرنس


پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک لبیک کے رہنما علامہ فاروق الحسن نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ ہم یہاں یہ پوچھنے آئے ہیں کہ جب ہم نے فلسطین یکجہتی مارچ کی کال دی تو حکومت ہمارے کارکنوں کو کیوں مار رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں فلسطین کے حق میں مظاہرے ہوئے ہیں اور اس کی اجازت ہے لیکن پاکستانی حکومت فلسطین یکجہتی مارچ کیوں نہیں ہونے دے رہی۔ انہوں نے بدھ کی رات پولیس کی بربریت کے مناظر دکھائے اور تصدیق کی کہ تحریک کے دو کارکن شہید اور پچاس کے قریب زخمی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شہید حشمت اللہ (علی شاہ) کی میت کو پولیس نے ان کے گھر جاتے ہوئے قبضے میں لے لیا، اور پولیس نے شہید کی دو بہنوں اور دو بھائیوں کو "اغوا" کیا۔ ایک سوال پر کہ کیا مارچ کا پلان آگے بڑھے گا، علامہ فاروق الحسن نے بتایا کہ مشاورت ابھی جاری ہے اور میڈیا کو اس کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔


جمعرات 09 اکتوبر 12:16 شام

تحریک لبیک کا ملک بھر کے کارکنان کو لاہور پہنچنے کی ہدایت


تحریک لبیک پاکستان کے قائدین نے ملک بھر کے کارکنان کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کردی


جمعرات 09 اکتوبر 11:26 صبح

کارکنان کو جلد از جلد مرکز پہنچنے کی ہدایت


اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈلر پر ایک پوسٹ میں ٹی ایل پی نے لاہور اور قریبی شہروں سے اپنے کارکنوں کو جلد از جلد مرکز (جامعہ مسجد رحمت اللعالمین) پہنچنے کی ہدایت کی  ہے۔ یتیم خانہ اور سکیم موڑ پر پولیس کی بھاری نفری تیار کھڑی ہے جس کے بعد تحریک لبیک نے  تمام قریبی کارکنوں کو جلد از جلد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔


جمعرات 09 اکتوبر 08:21 صبح

پولیس کی بھاری نفری سکیم موڑ اور یتیم خانہ چوک میں جمع، دوبارہ حملے متوقع


پولیس کی بھاری نفری مسجد رحمۃ اللعالمین کے اطراف، سکیم موڑ اور یتیم خانہ چوک میں جمع ہے جبکہ مسجد کی جانب جانے والے راستے ٹریفک کے لئے بند ہیں۔


جمعرات 09 اکتوبر 08:21 صبح

پولیس کی بھاری نفری سکیم موڑ اور یتیم خانہ چوک میں جمع، دوبارہ حملے متوقع


پولیس کی بھاری نفری مسجد رحمۃ اللعالمین کے اطراف، سکیم موڑ اور یتیم خانہ چوک میں جمع ہے جبکہ مسجد کی جانب جانے والے راستے ٹریفک کے لئے بند ہیں۔


جمعرات 09 اکتوبر 07:44 صبح

پولیس آپریشن فی الوقت رک گیا: ابھی تک 2 شہید، کچھ شدید زخمی جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں


پولیس نے رات بھر جامع مسجد رحمت اللعالمین پر وحشیانہ "حملے" کیے اور کم از کم 6 بار حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ٹی ایل پی کے اہم مقام کے ارد گرد بھاری نفری تعینات ہے لیکن آپریشن کو فی الحال روک دیا گیا ہے۔ رات گئے پولیس کی فائرنگ سے ٹی ایل پی کے دو کارکنان شہید جبکہ دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ آنسو گیس کی شیلنگ اور گولیوں سے سینکڑوں کارکنان اور شہری زخمی ہو چکے ہیں۔


جمعرات 09 اکتوبر 05:15 صبح

اذان فجر کے وقت بھی شدید شیلنگ و فائرنگ جاری


مرکز غیرت و حمیت سے اذان فجر کی آوازیں بلند ہوتے ہوئے بھی ملتان روڈ پر پولیس اور رینجرز کی جانب سے شدید فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں دو کارکنان شہید اور درجنوں کارکنان اورشہری شدید زخمی ہوچکے ہیں۔


جمعرات 09 اکتوبر 03:08 صبح

پولیس کا ایک رات میں پانچواں حملہ


اس وقت پنجاب پولیس رینجرز کے ہمراہ ایک دفعہ پھر جامع مسجد رحمۃ اللعالمین پر حملہ آور ہے


جمعرات 09 اکتوبر 02:36 صبح

نامور صحافیوں اور کئی سیاستدانوں کی تحریک لبیک پر حملے اور کریک ڈاون کی شدید مذمت


کئی نامور صحافیوں بشمول سید اقرار الحسن، عمران ریاض خان، عمران عباسی، ثمینہ پاشا اور بہت سے سیاستدانوں نے ٹی ایل پی کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ پرامن احتجاج، خاص طور پر فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی، ایک بنیادی حق ہے اور اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے تھا بجائے اس کے کہ طے شدہ مارچ سے کچھ دن پہلے ہب وحشیانہ طاقت کا استعمال کیا جائے۔


جمعرات 09 اکتوبر 02:15 صبح

فائرنگ سے متعدد زخمی


پولیس کی فائرنگ سے اب تک متعدد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ حکومت انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ پولیس نہتے لوگوں پر اندھا دھند گولیاں برسا رہی ہے۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں فوڈ پانڈا کے دو ملازمین کو زخمی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے جو پولیس کی فائرنگ سے گولی لگنے سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔


جمعرات 09 اکتوبر 01:50 صبح

پولیس کا پھر حملہ جاری، سیدھی فائرنگ


پنجاب پولیس کی بھاری نفری ایک بار پھر جامع مسجد رحمت اللعالمین پر چھاپہ مارنے کی کوشش کر رہی ہے اور ایک بار پھر سیدھی گولیاں برسا رہی ہے۔ ہمیں مزید زخمیوں کی مصدقہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ ٹی ایل پی پہلے ہی تصدیق کر چکی ہے کہ ایک کارکن کی شہادت ہو چکی ہے۔


جمعرات 09 اکتوبر 01:34 صبح

گولی لگنے سے ایک کارکن شہید


تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ایک کارکن کی شہادت کی تصدیق کر دی گئی۔


جمعرات 09 اکتوبر 01:27 صبح

پولیس کی گولی لگنے سے ایک کارکن زخمی


پولیس کی جانب سے تازہ حملے میں پھر سیدھی گولیاں چلائی جارہی ہیں جن سے مصدقہ اطلاعات کے مطابق کم از کم ایک کارکن شدید زخمی ہو گیا ہے


جمعرات 09 اکتوبر 01:17 صبح

اب تک ہم کیا جانتے ہیں


  • جامع مسجد رحمت اللعالمین کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور وقفے وقفے سے حملہ کر رہے ہیں 
  • بڑے پیمانے پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ہے اور سیدھی گولیاں بھی چلائی گئیں۔
  • چند گرفتاریوں کی بھی اطلاع ملی ہے، تاہم ابھی تک ان کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
  • ملک بھر میں پیر سید ظہیر الحسن شاہ، علامہ عمری الازہری اور علامہ نعیم احمد چٹھہ سمیت کئی کارکنان اور رہنما گرفتار ہو چکے ہیں۔

جمعرات 09 اکتوبر 12:58 صبح

میڈیا بلیک آوٹ؛ جامع مسجد رحمۃ اللعالمین پر حملہ کی زیرو کوریج


تحریک لبیک پاکستان کے خلاف بدترین کریک ڈاون کو شروع ہوئے دو دن ہو چکے ہیں اور اس وقت تحریک لبیک پاکستان کے مرکز جامع مسجد رحمۃ اللعالمین پہ حملے 90 منٹ سے جاری ہے تاہم مین اسٹریم میڈیا پہ اس حوالے سے مکمل خاموشی ہے جس سے اس بات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ہمارا میڈیا کتنا آزاد ہے۔


جمعرات 09 اکتوبر 12:31 صبح

پولیس کی جانب سے سیدھی فائرنگ شروع


پولیس کی جانب سے اس وقت تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان پر سیدھی گولیاں فائر کی جارہی ہیں


جمعرات 09 اکتوبر 12:27 صبح

آنسو گیس کی شیلنگ دوبارہ شروع


مختصر وقفہ کے بعد پولیس کی جانب سے آنسو گيس کی شیلنگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ جیسا کہ پہلے اطلاع دی گئی تھی کہ اضافی پولیس نفری تھانہ اقبال ٹاون میں جمع ہو رہی تھی، اب پولیس کی جانب سے دوبارہ شدید آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی گئی ہے۔


جمعرات 09 اکتوبر 12:14 صبح

تمام کارکنان فوری لاہور پہنچیں: ٹی ایل پی کی ہدایت


مرکز جامعہ مسجد رحمۃ اللعالمین لاہور پر پولیس کے حملے اور شدید آنسو گيس کی شیلنگ کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے لاہور اور قریبی شہروں کے کارکنان کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ابھی کی اطلاعات کے مطابق اگرچہ پولیس کو کارکنان نے فی الوقت پیچھے دھکیل دیا ہے، تاہم اطلاعات کے مطابق پولیس کی اضافی نفری اس وقت قریبی تھانہ اقبال ٹاون میں جمع ہو رہی ہے اور کچھ دیر میں م‍زید طاقت کے ساتھ دوبارہ حملہ ہونے کی توقع ہے۔


بدھ 08 اکتوبر 11:55 شام

پولیس کی جانب سے کارکنان پہ شدید آنسو گیس کی شیلنگ جاری


پولیس کی بھاری نفری کی جانب سے کارکنان پر شدید آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان نے لاہور اور گردونواح کے کارکنان کو فوری جامعہ مسجد رحمۃ اللعالیمن پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔


بدھ 08 اکتوبر 11:36 شام


تازہ اطلاعات کے مطابق پنجاب پولیس کی بھاری نفری نے جامعہ مسجد رحمۃ اللعالمین پر دھاوا بول دیا۔ مبینہ طور پر پولیس کا مقصد تحریک کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی اور رکن شوری حافظ انس رضوی کی گرفتاری ہے تاکہ تحریک کے اعلان کردہ مارچ کو روکا جا سکے۔


بدھ 08 اکتوبر 11:34 شام