وکلاء بار ایسوسیشنز کا حکومت سے معاہدے پر عملدرامد کا مطالبہ

شیخوپورہ اور اٹک بار ایسوسی ایشنز نے بھی حکومت سے معاہدہ پر عملدرآمد کا مطالبہ کر دیا۔ وکلا تنظیمات کا اجلاس 2 فروری کو منعقد ہوا جس کے بعد جاری کیۓ گئے اعلامیہ میں حکومتی بدنیتی پہ شدید مذمت کی گئی۔ جاری کردہ مذمتی نوٹسز کے مطابق اگر حکومت نے فرانسیسی سفیر کو 16 فروری تک ملک بدر نہ کیا تو غیور وکلا راست اقدام کا اعلان کریں گے جسکی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

اس سے قبل لاہور بار ایسوسی ایشن نے ہفتہ (30 جنوری) کے روز اپنے جنرل سکریٹری کے ذریعہ جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں ، حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے معاہدے کے مطابق فرانسیسی سفیر کو 16 فروری سے پہلے ملک سے نکال دے۔ "فرانس کی جانب سے سرکاری سطح پر بدترین توہین رسالت کے بعد وکلاء اس قدر مشتعل ہیں کہ اگر فرانس کو منہ توڑ جواب دینے کے لئے حکومت ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گی تو وہ راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے ،" یہ اعلان لاہور بار ایسوی ایسشن کے صدر ملک سرود احمد ایڈووکیٹ کی سربراہی میں 30 جنوری کو منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔

ایک اور نوٹیفکیشن میں ، جڑانوالہ بار ایسوسی ایشن نے فیض آباد 2020 معاہدے کے بارے میں حکومت کی بدنیتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ یہ مذمتی نوٹس ملک خالد پرویز کھوکر کی صدارت میں بار کے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا۔