حکومت تحریک لبیک پاکستان کے گرفتار شدگان کو رہا کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی: ڈاکٹر شفیق امینی

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ان کے گرفتار شدہ کارکنان اور امیر کو رہا نہ کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ڈاکٹر شفیق امینی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار شدگان کو رہا کرنے کا عمل انتہائی سست ہے اور اسے اطمینان بخش نہیں کہا جا سکتا۔ یہ پریس کانفرنس مرکزی مجلس شوری کے اجلاس کے بعد جامع مسجد رحمتہ اللعالمین میں منعقد کی گئی۔ یاد رہے کہ وزیر داخلہ نے 20 اپریل کی جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں تحریک لبیک پاکستان کے تمام گرفتار شدگان کو رہا کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ تاہم تاحال امیر تحریک لبیک پاکستان علامہ سعد حسین رضوی قدس سرہ اور سینکڑوں کارکنان پابند سلاسل ہیں۔

پریس کانفرنس بلانے کا مقصد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرنا تھا لیکن ڈاکٹر شفیق امینی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پریس کانفرنس کے اعلان کے بعد دوبارہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ چند روز میں سنجیدگی سے تمام کارکنان رہا کر دیے جائيں گے جس کے بعد مرکزی مجلس شوری نے لائحہ عمل کے اعلان کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ تحریک لبیک پاکستان میں حالیہ دھرنوں میں فائرنگ سے شہید کیے جانے والے 25 کارکنان کی فہرست اور ریاستی جبر و ستم کے تصویری ثبوت بھی میڈیا کو فراہم کیے۔