تحریک لبیک پاکستان کی یوم آزادی کی ریلی ملین مارچ میں تبدیل

تحریک لبیک پاکستان کی مرکزی مجلس شوری نے حکومت کو حافظ سعد رضوی کی رہائی کے لئے الٹی میٹم دے دیا۔ ریلی کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سرور سیفی نے کہا کہ اگر حافظ سعد رضوی کو رہا نہ کیا گیا تو ہم محض کچھ دن مزید انتظار کریں گے۔

تحریک لبیک پاکستان، حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی جا چکی ہے جبکہ اسکی قیادت مکمل گرفتار ہے، اس کے باوجود تحریک نے یوم آزادی کی مناسبت سے ریلی کا اعلان کر رکھا تھا۔ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ملک بھر کے کئی چھوٹے اور بڑے شہروں میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے نظریہ پاکستان ریلیوں کا انعقاد کیا گیا تاہم سب سے دلکش مناظر لاہور اور کراچی میں دیکھے گئے جہاں ریلیاں ملین مارچ میں تبدیل ہو گئیں۔

لاہور کی مرکزی ریلی کو 3 بجے دوپہر حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پرانوار سے شروع ہونا تھا۔ ریلی کی قیادت کے لئے قائدین کو جامع مسجد رحمتہ اللعالمین سے داتا دربار پہنچنا تھا۔ ان اطلاعات پہ لوگوں کی کثیر تعداد مرکز کے باہر جمع ہوگئی اور قائدین کو ایک ریلی کی صورت میں داتا دربار لے جایا گیا جہاں سے دونوں ریلیاں مل کر ملین مارچ میں تبدیل ہوگئیں۔

تحریک لبیک پاکستان کی کراچی ریلی

دوسری جانب کراچی میں ریلی کی قیادت مفتی قاسم فخری کی جانب سے کی گئي۔ ریلی کے بعد جاری پریس ریلیز میں مفتی قاسم فخری کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق قائدین نے حکومت سے امیر محترم کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تحریک لبیک پاکستان کی ریلیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ تحریک لبیک طاقت ہونے کے باوجود خاموش ہیں۔ لہذا حکومت ہمارے صبر کا امتحان نہ لے۔