تحریک لبیک پاکستان کا پرامن احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل

تحریک لبیک پاکستان نے قائد ملت اسلامیہ حافظ سعد حسین رضوی کی رہائی تک اپنا پرامن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ امیر تحریک لبیک پاکستان کو امسال 12 اپریل کو گرفتار کرکے نظر بند کیا گیا تھا اور اب تک وہ پابند سلاسل 90 نوے دن کی دو نظربندیاں مکمل کر چکے ہیں۔ تاہم انہیں ابھی تک رہا نہیں کیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ علامہ سعد حسین رضوی کو نظربند کرنے کے حکومتی اقدام کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔ مزیدبرآں، صوبائی اور وفاقی نظر ثانی بورڈز بھی حافظ سعد جسین رضوی کی نظربندی میں مزید توسیع کی حکومتی درخواستیں مسترد کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: وفاقی نظرثانی بورڈ نے حافظ سعد رضوی کو فی الفور رہا کرنے کا حکم دے دیا

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے حافظ سعد حسین رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دے دی

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کے ججز پہ مشتمل نظرثانی بورڈ نے حافظ سعد رضوی کی نظر بندری میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی

تمام عدالتی فیصلوں کے باوجود حکومت نے ابھی تک حافظ سعد حسین رضوی کو رہا نہیں کیا ہے۔ اگرچہ لاہور ہائیکورٹ نے حافظ سعد حسین رضوی کو یکم اکتوبر 2021 کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا تاہم رہائی نہ ہونے کے سبب امیر تحریک لبیک پاکستان نے 9 اکتوبر کو دوسری نظر بندی بھی جیل میں ہی مکمل کی اور تاحال پابند سلاسل ہی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت نے حقائق چھپاتے ہوئے وفاقی نظرثانی بورڈ سے نظربندی میں توسیع کی درخواست کی جسے بعدازاں مسترد کر دیا گیا۔ لہذا اب حافظ سعد حسین رضوی غیرقانونی طور پر حبس بیجا میں ہیں۔

قبل ازیں، 9 اکتوبر کو جب لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے حافظ سعد حسین رضوی کی رہائی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تو عوام الناس کا ایک جم غفیر لاہور کوٹ لکھپت جیل کے باہر اور جامع مسجد رحمۃ اللعالمین میں اپنے عظیم قائد کے استقبال کے لئے جمع ہو گیا۔ تاہم جب حکومت بدنیتی سے رات گئے تک حافظ سعد حسین رضوی کی رہائی عمل میں نہ لائی تو کارکنان میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔ تاہم مرکزی مجلس شوری نے تمام کارکنان کو پرامن رہنے اور مرکز تحریک لبیک پاکستان میں جمع ہو کر حافظ سعد حسین رضوی کا انتظار کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ تاہم پیر کے روز بھی حکومت کی جانب سے روڑے اٹکانے اور کوئی پیشرفت نہ ہونے کے باعث مجلس شوری کی جانب سے پرامن احتجاج کی کال دی گئی۔

مزید پڑھیں: حافظ سعد حسین رضوی کی رہائی تک پرامن احتجاج جاری رہے گا

مزید پڑھیں: ملک بھر سے تمام کارکنان و ذمہ داران کو مرکز پہنچنے کی ہدایت

جامع مسجد رحمۃ اللعالمین کے باہو ملتان روڈ پر جاری اب اس پرامن احتجاج کو ایک ہفتے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ تاہم سڑک ہر قسم کی ٹریفک کے لئے کھلی ہوئی ہے اور تحریک لبیک پاکستان کے رضا کار ٹریفک کی روانی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ جمعہ کے روز اپنے خطاب میں مرکزی مجلس شوری کے رکن علامہ سرور سیفی نے حکومت کو ایک بار پھر متنبہ کیا کہ حکومت حافظ سعد حسین رضوی کو جلد از جلد رہا کرے اور کارکنان کے جذبات کے ساتھ نہ کھیلے۔