"ہندوستان کشمیر کو کبھی بھی مذاکرات یا سفارتی ذرائع سے آزاد نہیں کرے گا": حافظ سعد حسین رضوی

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے یوم کشمیر کے موقع پر ملک بھر میں لبیک بیت المقدس و کشمیر مارچ کا انعقاد کیا گيا۔ ٹی ایل پی کے ضلعی دفاتر کے زیر اہتمام ملک کئی چھوٹے بڑے شہروں بشمول راولپنڈی، جھنگ، مظفر آباد، فیصل آباد، کوئٹہ، اٹک وغیرہ میں ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ کراچی میں سوک سینٹر سے مزار قائد تک منعقد ہونے والی ریلی میں عوام کے جم غفیر نے شرکت کی۔

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے مرکزی ریلی دربار حضرت داتا صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے دربار حضرت امیر المجاہدین رحمۃ اللہ علیہ تک منعقد کی گئی۔ ریلی کے اختتام پر پیر سید ظہیر الحسن شاہ، علامہ فاروق الحسن، ڈاکٹر شفیق امینی، مفتی قاسم فخری، علامہ سید خرم ریاض شاہ، علامہ غلام عباس فیضی، علامہ عبدالغفور تابانی اور علامہ حسن رضا نقشبندی سمیت جید علمائے کرام و قائدین تحریک نے خطابات فرمائے۔ اس موقع پر پیر قاضی محمود اعوان، علامہ غلام غوث بغدادی اور صاحبزادہ حافظ انس رضوی دامت برکاتہم بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب کے دوران مرکزی امیر علاہم حافظ سعد حسین رضوی نے حکومت کو مسلہ کشمیر پر مجرمانہ خاموشی اپنانے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

امیر تحریک لبیک پاکستان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی یہ بات جانتا ہے کہ یہ مسائل بات چیت سے حل نہیں ہوتے۔ "خود پاکستانی حکومت نے کبھی ہماری بات نہیں سنی اور ہر دفعہ سڑکوں پر آنے اور قربانیاں دینے کے بعد حکومت ہماری بات سنتی ہے۔" علامہ حافظ سعد حسین رضوی نے تجدید عہد کیا کہ تحریک لبیک پاکستان حکومت میں آنے کے فوری بعد انشاءاللہ کشمیر کو آزاد کروائے گی۔

اپنے خطاب کے دوران علامہ غلام عباس فیضی نے حکومت کو ڈیرہ غازیخان واقعہ پر متنبہ کرتے ہوئے ڈی پی او کی جانب سے گرفتار کیے گئے کارکنان کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کارکنان نے علاقہ میں قادیانیوں کی جانب سے توہین قرآن پر انکے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔