"آپکا دشمن آخری حربہ کے طور پر آپکی صفوں میں دڑاڑیں ڈالنا چاہتا ہے،" حافظ سعد حسین رضوی

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے یوم پاکستان کے موقع پر ملک بھر میں ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ تحریک کی مرکزی قیادت کراچی میں 'مہنگائی نجات مارچ' میں شرکت کے لئے کل شام کراچی پہنچی جہاں آج امیر تحریک لبیک پاکستان کی قیادت میں سٹار گیٹ تا مزار قائد عظیم الشان مارچ انعقاد پذیر ہوا۔ بدھ کی دوپہر ائیرپورٹ سے شروع ہونے والے اس مارچ میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کرکے تحریک لبیک پاکستان کی عوامی طاقت اور مقبولیت کو واضح کر دیا۔


کراچی والوں کے جوش و جذبے کو دیکھتے ہوئے امیر تحریک نے اپنے خطاب کا آغاز کراچی والوں پر تین مرتبہ سلام بھیج کر کیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کارکنان کو متحد رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن ہر چال میں ناکام ہونے کے بعد آخری حربے کے طور پر اب آپکی صفوں میں دراڑیں ڈالنا چاہتا ہے۔ انہوں نے اقتدار کے لئے پنچہ آزمائی کرتے حکومتی و اپوزیشن اراکین کو آڑے ہاتھوں لیا جنہیں عوام الناس کی کوئی فکر ہی نہیں۔


پیر سید ظہیر الحسن شاہ، ڈاکٹر شفیق امینی، پیر سید سرور سیفی، پیر سید عنایت الحق شاہ اور مفتی قاسم فخری نے بھی اپنے خطاب میں 'دین کو تخت پہ لانے' کے مشن پر پرعزم رہنے کا اعادہ کرتے ہوئے کارکنان کو کام کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر قاضی محمود اعوان اور علامہ غلام غوث بغدادی بھی موجود تھے۔


لاہور


لاہور میں داتا دربار سے دربار حضرت امیر المجاہدین رحمۃ اللہ علیہ تک ہونے والے مارچ کی قیادت حافظ انس رضوی، علامہ فاروق الحسن، علامہ حسن رضا نقشبندی اور کئی دیگر قائدین نے کی۔ مارچ نے ایم اے او کالج کے مقام پر رک کر شہدائے ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم مارچ کے لئے خصوصی دعا کی جو گزشتہ برس اکتوبر میں اس مقام پر پنجاب حکومت کی ایما پر پولیس کے بدترین تشدد کے دوران گولیاں لگنے سے شہید ہو گئے تھے۔


مزید پڑھیں: تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کا بدترین تشدد، سیدھی گولیوں کا بے دریغ استعمال