تحریک لبیک پاکستان نے غازی زین علی رضوی شہید کی میڈیکل رپورٹ میں ہیرا پھیری کے خلاف بدھ کے روز شیخوپورہ ٹراما سینٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ غازی زین علی رضوی کو گزشتہ جمعہ بااثر قادیانیوں نے تاجدار ختم نبوت کا نعرہ لگانے پر فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔
تحریک لبیک پاکستان کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈلر کی جانب سے کی گئی ٹویٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر اویس قریشی نے حقائق کے برعکس میڈیکل رپورٹ میں زین علی رضوی کو پیچھے سے گولیاں لگنے کا بیان کیا ہے جبکہ انہیں گولیاں سامنے سے ماری گئیں۔ مزید برآں پولیس شہید کے لواحقین پر صلح کے لئے دباو ڈال رہی ہے۔ ٹی ایل پی نے خبردار کیا کہ اگر انہوں نے نماز جنازہ میں شرکت کرنے والے ہزاروں لوگوں کے جذبات کو ابھار کر کوئی اور قدم نہیں اٹھایا بلکہ قانونی راستہ اختیار کیا ہے تو حکومت اور ادارے بھی ہیرا پھیری اور قادیانی نوازی سے باز رہیں ورنہ حالات کی ذمہ داری ان پر ہوگی۔ تحریک لبیک پاکستان نے میڈیا کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس نے پانچ دن گزر جانے کے بعد بھی خبر کا کہیں کوئی ذکر نہیں کیا۔
ابھی سائن اپ کریں اور تحریک لبیک پاکستان سے متعلق تمام تازہ ترین معلومات اپنی ای میل میں حاصل کریں
آپ کسی بھی وقت یہ سروس معطل کرسکتے ہیں