حافظ سعد حسین رضوی کا ذمہ داران کو ہندوستان کو فیصلہ کن جواب دینے کا مشورہ

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ہندوستانی حکمراں جماعت کے رہنماوں کی جانب سے توہین رسالت کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم ریلیاں نکالی گئیں۔ روالپنڈی، کوئٹہ، کراچی، سرگودھا، پشاور اور گوجرانوالہ سمیت کئی چھوٹے اور بڑے شہروں میں تحریک لبیک پاکستان کے زیر اہتمام ریلیاں منعقد کی گئیں جن میں کثیر عوام نے شرکت کی۔ لاہور کے مرکزی ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم مارچ کی قیادت امیر تحریک حافظ سعد حسین رضوی نے کی جس میں لاکھوں کی تعداد میں شرکا شدید گرمی کے باوجود خاصے پرجوش دکھائی دیے۔


حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے مزار اقدس سے شروع ہونے والی دربار حضرت امیر المجاہدین رحمۃ اللہ علیہ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء راستے میں ایم اے او کالج کے مقام پر شہدائے ناموس رسالت مارچ (اکتوبر 2021) کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے رکے جہاں خصوصی دعا کی گئی۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کی حکومت کا تحریک لبیک پاکستان کے ناموس رسالت مارچ پر وحشیانہ طاقت کا استمعال

اختتامی تقریب سے اپنے خطاب میں حافظ سعد حسین رضوی نے ملکی ذمہ داران کو ہندوستان کو فیصلہ کن جواب دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ہتھیار اگر ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پہ پہرہ نہ دے سکیں تو وہ کب کام آئیں گے۔ یاد رہے کہ بھارتی حکمراں جماعت کے دو رہنماوں نے گزشتہ دنوں توہین آمیز کلمات کہے تھے۔ جس کے بعد پارٹی نے اپنے جاری ایک اعلامیہ میں بادی النظر میں یہ کہا کہ وہ تمام مذاہب اور انکے مقدسات کا احترام کرتی ہے۔ تاہم اپنے اس اعلامیہ میں پارٹی نے نہ تو اسکے رہنماوں کی جانب سے کی جانے والی توہین کا ذکر کیا اور نہ ہی اس پر معافی مانگی۔

حافظ سعد حسین رضوی نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے مسلئے میں کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ اگر کوئی بھی گستاخ سر اٹھائے گا تو وہ (تحریک لبیک پاکستان) اس کو وہیں پہ کچل دیں گے۔

اس موقع پر علامہ غلام غوث بغدادی، علامہ فاروق الحسن، پیر سید سرور شاہ سیفی، علامہ غلام عباس فیضی، حافظ انس رضوی اور کئی دیگر قائدین بھی موجود تھے جنہوں نے اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔


Allama Farooq ul Hassan, Allama Ghulam Ghous Baghdadi, Peer Syed Sarwar Shah Saifi, Allama Ghulam Abbas Faizi, Hafiz Anas Rizvi and many other leaders were also present at the ocassion and address the participants.