اگر حکومت نے ٹرانسجینڈر بل واپس نہ لیا تو بات ایسے ہی ہوگی جیسے فیض آباد یا وزیر آباد میں ہوئی: حافظ سعد حسین رضوی

تحریک لبیک پاکستان نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر حکومت نے متنازعہ ٹرانسجینڈر بل واپس نہ لیا تو وہ فیض آباد 2017 یا وزیرآباد 2021 سے مختلف ردعمل نہیں دیں گے۔ جامع مسجد رحمتہ اللعالمین میں خطبہ جمعے دیتے ہوئے حافظ سعد حسین رضوی کا کہنا تھا کہ بل کے پس پردہ مقاصد ملک میں بے راہروی کو فروغ دینا ہے نہ کہ مخنث افراد کو ان کے حقوق دینا۔

حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ انہوں (حکومت) نے جب اقلیتوں کو حقوق دینے کی بات کی تو کسی کو حق نہیں ملا بلکہ صرف گستاخان رسول کو جہازوں میں بٹھا کر فرار کروایا گیا۔ جب انہوں نے عورتوں کو حقوق دینے کی بات کی تو آج تک ملک میں صرف بے حیائی پھیلائی گئی اور کسی عورت کو اسکا حق نہیں ملا۔ اور اب بھی اس بل کا مقصد بے حیائی کا فروغ ہے۔

یاد رہے کہ حکومت نے ٹرانسجینڈر افراد کے تحفظ کا ایک بل لاگو کیا ہے جس کے مطابق کوئی بھی شخص (عورت، مرد یا خنثہ) اپنی جنسی شناخت اپنی اصل جنس سے مختلف اپنا سکتا ہے جو سراسر شریعت سے متصادم اور ملک میں بے حیائی پھیلانے کا سبب بنے گا۔ تحریک لبیک پاکستان نے فی الوقت عدالت سے رجوع کیا ہے، تاہم عدالت سے اسلامی فیصلہ نہ آنے کی صورت میں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔