شہداء | 4 |
|
شدید زخمی | 12 | |
زخمی | سینکڑوں |
تحریک لبیک پاکستان کے جلوس کو چمبہ پل پر شدید شیلنگ، فائرنگ اور پتھراو کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے نتیجے میں درجنوں کارکنان زخمی ہو گئے۔ تاہم کارکنان راستہ صاف کروانے میں کامیاب ہوگئے اور مرکزی کنٹینر پل پر لگی رکاوٹیں عبور کر گيا۔ تاہم رکاوٹیں عبور کرنے کے بعد کنٹٹینر اسوقت چمبہ پل پر رکا ہوا ہے جہاں زخمیوں کو اسوقت ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ یہاں سے اختتامی مقام اسوقت بھی 6 کلومیٹر دور ہے۔
وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کے سلسلے میں نکالے گئے جلوس پر حملہ
— TLP OFFICIAL (@TLPOFFICE72) October 16, 2022
متعدد کارکنان زخمی حالت تشویشناک#StopBrutalityOnTLP pic.twitter.com/EpZNjPFioS
حافظ سعد حسین رضوی کی قیادت میں تحریک لبیک پاکستان کا جلوس صدیق اکبر چوک ہری پور سے امیر معاویہ چوک حویلیاں کے لئے روانہ ہو چکا ہے۔ تقریبا 25 کلومیٹر لمبا یہ وہی روٹ ہے جہاں گزشتہ اتوار پولیس نے جلوس کو روک کر شیلنگ اور گرفتاریاں کیں۔ آج بھی حکومت کی جانب سے چمبہ پل پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں جسے حویلیاں شہر کا مقام آغاز بھی کہا جا سکتا ہے۔ گزشتہ اتوار بھی اسی مقام پر جلوس کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ یہ مقام جلوس کے مقام آغاز یعنی صدیق اکبر چوک ہری پور سے تقریبا 17 کلومیٹر کی دوری پر ہے اور ابھی بھی ہم اس مقام پر پولیس کی جانب سے کوئی شرانگیزی کی توقع کر سکتے ہیں۔
ابھی سائن اپ کریں اور تحریک لبیک پاکستان سے متعلق تمام تازہ ترین معلومات اپنی ای میل میں حاصل کریں
آپ کسی بھی وقت یہ سروس معطل کرسکتے ہیں