"ہمارے کارکنان کو گولیاں کس نے ماریں؟" حافظ سعد حسین رضوی کا تمام اداروں سے سوال

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ سعد حسین رضوی نے واضح کیا کہ انہوں نے اپنا جلوس متنازعہ حویلیاں شہر شروع ہونے سے تین کلومیٹر قبل ہی ختم کر دیا تھا۔ انہوں نے تمام ذمہ ادا اداروں سے سوال کیا کہ پھر جلوس ختم ہونے کے بعد واپس جاتے ہوئے کارکنان کو دونوں اطراف سے گولیاں کیوں ماری گئیں۔

"یہ ہر ایک سوال ہے۔ یہ آرمی چیف، وزیراعظم، وزیراعلی، وزیر داخلہ اور کلیدی عہدوں پہ بیٹھے سب سے سوال ہے کہ ایسا کیوں کیا گیا اور کرنے والے کون تھے۔"

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے حافظ سعد حسین رضوی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ان کے زخمی کارکنوں کو داخل کرنے پہ تیار نہیں نہ ہی انکے شہید کا پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے۔ نہ پولیس پوسٹ مارٹم کررہی ہے، نہ مجسٹریٹ حکم جاری کررہ ہے۔ وہ کبھی لاش کو غائب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کبھی ایمبولینس کا ڈرائیور اٹھا کے لے جاتے ہیں۔ آپ مجھے بتائیں کہ پھر میں کہاں جاوں ان لاشوں کے ساتھ۔ ہم مظلوم ہیں اور پھر مقدمات بھی ہم پر بنائے جارہے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران تحریک لبیک پاکستان نے جلوس کے اختتام کا اعلان ہوتے ہوئے فائرنگ ہونے کا ویڈیو ثبوت بھی صحافی حضرات کو پیش کیا۔