حافظ سعد حسین رضوی کی سپریم کورٹ آمد، حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلیں واپس لے لیں

امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی منگل کے روز سپریم کورٹ پہنچے جہاں وفاقی حکومت کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے جون 2021 کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کی سماعت تھی۔ گزشتہ سال اپنے حکم میں سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ معزز جسٹس قاسم خان نے وفاقی حکومت کو ملک میں شائع ہونے والے تحریف شدہ ترجمے والے قرآن پاک کی اشاعت روکنے اور سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم اس وقت کی حکومت (جسمیں حکمراں جماعت تحریک انصاف تھی) نے اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی جس سے یہ واضح ہوگیا کہ حکومت ملک میں گستاخانہ مواد اور تحریف شدہ قرآن مجید کی اشاعت کی خود سرپرستی چاہتی ہے۔ ان اپیلوں پر سپریم کورٹ میں سماعت منگل کو ہونا تھی جب حافظ سعد حسین رضوی وہاں پہنچے۔ حکومت کی جانب سے یہ اپیلیں واپس لیے جانے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر حافظ سعد حسین رضوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وکلاء کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سلسلے میں بارہا حکومت اور دیگر مذہبی جماعتوں سے رابطہ کیا۔ یاد رہے کہ اسکے باوجود آج حافظ سعد حسین رضوی سمیت محض دو مذہبی جماعتوں کے قائدین وکلاء کی درخواست پر سپریم کورٹ پہنچے تھے۔