تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدہ، پاکستان بچاو مارچ آج اختتام پذیر

تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے مابین 27 روز سے جاری پاکستان بچاو مارچ کے اختتام کے لئے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے کی رو سے حکومت گستاخان کا غیر جانبدار اور جلدازجلد ٹرائل یقینی بنائے گی، گستاخان مواد روکنے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے اقدامات اور تحریک لبیک پاکستان پر عائد پیمرا اور پی ٹی اے سے متعلق پابندیاں ختم کی جائیں گی۔ پٹرولیم مصنوعات کے معاملے پر دونوں فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کی کمی، روس سے درآمدی پٹرولیم  اور روپے کے استحکام کا فائدہ عوام کو 100 فیصد منتقل کرتے ہوئے اس ماہ کے آخر، 15 جولائی کو قیمتوں میں کمی کی جائیگی۔ مزید برآں معاہدے پر عملدرآمد کے لئے تحریک لبیک پاکستان کے چار ارکان، حکومتی اور سرکاری عہدیداران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی۔

جمعہ کی رات اپنے خطاب میں حافظ سعد حسین رضوی نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ کا لائحہ عمل کل بتایا جائیگا۔  یاد رہے کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات گزشتہ دو روز سے جاری ہیں اورجمعہ کی شام بھی دونوں وفود کے درمیان ایک ملاقات متوقع تھی۔

اس سے قبل ترجمان تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے ایک حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان حکومت کی جانب سے سرائے عالمگیر میں موبائل اور انٹرنیٹ بندش کی مذمت کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایک طرف مذاکرات کررہی اور دوسری طرف یہ غنڈہ گردی کی جارہی ہے۔ مزید برآں، سوشل میڈیا پر تحریک لبیک پاکستان کے رہنماوں اور کارکنان کی گرفتاریوں کی اطلاعات بھی گردش میں ہیں۔

یاد رہے کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کے لئے رابطہ کیا تھا جس پر تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ایک مذاکراتی کمیٹی کی حکومتی وفد سے ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد کہا گیا تھا کہ بیشتر معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے۔ تاہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا۔ جس کے بعد مذاکرات کا ایک دور جمعہ کی شام بھی ہوا۔