تحریک لبیک پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کا فیصلہ: ذرائع

ذرائع کے مطابق حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کے خلاف بڑے پیمانے پہ کریک ڈاون کا فیصلہ کر لیا ہے اور انٹیلیجنس اداروں کی جانب سے اسکے رہنماوں، کارکنان اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کی لسٹیں بنا کر انتظامیہ کے حوالے کر دی گئیں ہیں۔ یاد رہے کے ٹی ایل پی نے تقریبا 11 اضلاع میں قادیانیوں کی عبادت گاہوں سے آئین پاکستان کی رو کے مطابق اسلامی شعار ختم کرنے کی درخواستیں دی تھیں۔ تاہم حکومت نے ان درخواستوں پر کوئی کارووائی کرنے کی بجائے تحریک لبیک پاکستان کے خلاف کریک ڈاون کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہاں یہ حقیقت قابل ذکر ہے کہ گیلپ پاکستان کے حالیہ سروے کے مطابق امیر تحریک لبیک پاکستان ملک کے دوسرے پسندیدہ ترین لیڈر جبکہ ٹی ایل پی ملک کی تیسری سب سے زیادہ چاہی جانے والی سیاسی جماعت ہے۔

اس رپورٹ سے متعلق مختلف تجزیہ نگاروں اور صحافیوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایسا کوئی بھی اقدام کیوں اٹھانے جاررہی ہے۔ یاد رہے کے چند روز قبل چیف جسسٹس پاکستان نے فیض آباد نظرثانی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر فیض آباد کیس کے فیصلے پر عملدرآمد ہوجاتا تو بعد میں پیش آنے والے اس قسم کے کئی واقعات سے بچا جا سکتا تھا۔