"سب کو بلاو اور فیصلہ کرو کہ کیا کرنا ہے،" حافظ سعد کا حکومت کو فلسطین کے لئے عملی اقدامات کرنے کا مشورہ

تحریک لبیک پاکستان کے زیر اہتمام اتوار کے روز فیض آباد سے شاہراہ دستور تک طوفان الاقصی ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ فیض آباد سے دن 3 بجسے کے قریب شروع ہو کر شاہراہ دستور تک پہنچنے والے جلوس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی جسے عالمی میڈیا نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان میں اب تک کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا۔ مارچ کے اختتام سے قبل تحریک لبیک پاکستان کے رہنماوں سمیت حماس کی سیاسی شاخ کے سربراہ اسما‏عیل ھنیہ نے بھی خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں اسماعیل ھنیہ نے بالخصوص تحریک لبیک پاکستان اور بالعموم پاکستانی عوام کے جذبات پر انکا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی ایک روشن تاریخ ہے اور انکو یہ امید ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کی کامیابی کے لئے اہم کردار ادا کریگا۔

حافظ سعد حسین رضوی نے اپنے خطاب میں حکومت کو مشورہ دیا کہ ملک کی تمام بڑی سیاسی اور مذہبی شخصیات کو اکٹھا کرکے فیصلہ کیا جائے کہ فلسطینیوں کی مدد کیسے کرنی ہے اور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے اپنی جماعت کی جانب سے ہر قسم کی افرادی اور معاشی قوت مہیا کرنے کا یقین دلایا۔ امیر تحریک لبیک پاکستان کا کہنا تھا کہ 'دنیا کی نمبر ون' فوج کو اس وقت فلسطینیوں کی مدد کرنی چاہئے تھی۔ حافظ سعد حسین رضوی کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کی آل پارٹیز میٹنگ کا انتظار کریں گے اور اگر یہ انتظار زیادہ لمبا ہوگیا تووہ دوبارہ آئیں گے اور تیاری کے ساتھ آئیں گے۔